Upcomming🔥🔥🔥🔥
تمہارا کہنے کا مطلب ہے مجھے اس سے شادی کرنی چاہئے؟
فلک کی بات سنتے احد نے ہنسی دباتے ہوئے کہا تھا جبکہ اسکی بات سن فلک کہ دل کی دھڑکنیں نہ چاہتے ہوئے بھی بےترتیب ہونے لگی تھی احد سے نظریں ہٹائے اسنے گود میں رکھے اپنے ہاتھوں پہ نظریں ٹکالی تھی۔
آ آ آپکی مرضی۔۔
الفاظ اَدا کرتے ہوئے اسکی زبان کتنی ہی بار لڑکھڑائی تھی۔
So sweet of you
واہ یار تم تو اچھی بھی ہو۔۔
احد اب اسے مزید چھیڑنے کہ موڈ میں تھا اسکی نظریں فلک کہ وجود پہ ٹکی ہوئی تھی تبھی اسنے فلک کہ دوپٹے سے نکلتی اسکے گال کو چھوتی بالوں کی ایک لٹ کو چھوہا تھا۔
کیا کر رہے ہیں آپ لوگ دیکھ رہے ہیں۔۔
فلک نے ایک دم اسکا ہاتھ جھٹکتے ہوئے کہا تھا۔
ہممم مطلب اگر لوگ نہ دیکھیں تو پھر تو خیر ہے نہ۔۔
"ڈونٹ وری سویٹ ہارٹ" میری گاڑی کہ اندر باہر والوں کی نظر نہیں پڑتی۔۔
احد آج اسے تنگ کرنے کہ موڈ میں تھا۔
مجھ سے آپ پھر بھی دور رہیں چاہے باہر والوں کی نظریں اندر پڑے یا نہیں۔
احد کو دیکھتے ہوئے فلک نے خار کھاتے ہوئے کہا تھا۔
ہممم۔۔ اب اگر یہ تم سے آپ تک کا سفر طے کر ہی لیا ہے تو پھر باقی بھی کر ہی لو۔۔
احد فلحال بلکل چپ ہونے کہ موڈ میں نہ تھا البتہ فلک کا اسے تم کی بجائے آپ کہہ کہ بلانا محسوس ھوا تھا اور اب اس بات کو لیکر وہ اسے مزید تنگ کرنے کہ موڈ میں تھا جبکہ اسکی بات سنتی فلک نے رخ دوسری طرف پھیر لیا تھا۔
حد ہے! میرے خیال سے یہ واحد بندہ ہے جسکو عزت دو تو الرجی ہو رہی ہے۔۔
فلک نے دل میں سوچا تھا۔
اب لو یہ اور چلو اترو گاڑی سے۔۔
احد نے ایک بار پھر پیسے اس کی طرف بڑھاتے ہوئے کہا تھا۔
میں یہ نہیں لے سکتی۔۔
میرا مطلب ہے میرا نہیں خیال کہ حامین میرے ہاتھ سے کچھ بھی لیگی۔۔
فلک کا اندازہ اپنی جگہ ٹھیک بھی تھا حامین اور اسکے بیچ کچھ وقت سے سلسلہ ہی کچھ ایسا چل رہا تھا۔
تم سے جتنا کہہ رہا ہوں اتنا کرو۔۔
حامین سب کہ سامنے انکار نہیں کرے گی۔۔
اب سب تمہاری طرح تو نہین ہو سکتے نہ کہ اپنی "سیلف ریسپیکٹ" کی ذرا برابر پرواہ نہ ہو۔۔
So take it and lets go
(تو یہ لو اور چلو)
احد کہ آخری الفاظ فلک کہ دل پہ کسی زہریلے تیر کی طرح لگے تھے اسکی آنکھیں بھر آئی تھی نہ چاہتے ہوئے بھی اسنے احد کہ ہاتھ سے پیسے لے لیے تھے تبھی احد مصطفی کی آنکھیں فلک نور کی آنکھوں سے ٹکرائی تھی۔
Just clean these crocodile tears
(یہ مگرمچھ والے آنسو صاف کرو)
I cant afford any drama right now lets go
(میں اس وقت تمہارا کوئی ڈرامہ برداشت نہیں کر سکتا چلو یہاں سے)
احد کا شوخ انداز ایک دم سرد مہری میں بدل چکا تھا جس نے فلک کو مزید اذیت پہنچائی تھی آنسوؤں کو بمشکل روکتے ہوئے دوپٹہ صحیع کرتی گاڑی کا دروازہ کھولتی وہ باہر نکلی تھی۔
2 Comments
Very goodo
ReplyDeleteKamal
ReplyDelete