پہلی بات:
گانے کا مقصد کشمیر آزاد کروانا نہیں، کشمیریوں میں آزادی کی طلب کو زندہ رکھنا ہے۔۔
دوسری بات:
گانا SSG گروپ کے کمانڈوز نے نہیں ISPR نے ریلیز کیا ہے جس کا کام ہی انفارمیشن وارفئیر کا ہے، وہ ذہن سازی پر کام کرتی ہے اسلحہ سازی پر نہیں۔۔
تیسری بات:
آج اگر کشمیریوں سے جذبہ آزادی ختم ہو جائے تو انڈیا فورا اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرواتے ہوئے وہاں ریفرنڈم پر راضی ہو جائے گا، اور اگر کشمیریوں نے بھارت کے حق میں فیصلہ دے دیا تو آپ کا باپ بھی کشمیر کو کلیم نہیں کر سکتا۔۔
چوتھی بات:
بنگلہ دیش میں آزادی کی تحریک انڈیا نے پیدا کی تھی۔۔ اس نے انڈین ریڈیو کا اجرا کیا تھا جو مشرقی پاکستان کی سرحد کے کنارے سے اپنی نشریات کے ذریعے بنگالیوں میں مغربی پاکستان کے لیے نفرت کے بیج بوتا تھا، جو تناور درخت بن گیا۔۔ اس ''ذہن سازی" کے فیز کے بعد جب انڈیا نے آرمڈ اسٹرائیک کی تو آسانی سے بنگلہ دیش آزاد ہوگیا۔۔۔ ریڈیو سے جہاد ہوا ناں؟
پانچویں بات:
بلوچستان کے لیے بھی مودی سرکار نے ریڈیو سروس کا آغاز کیا جس کے ذریعے بلوچوں میں حقوق کی عدم فراہمی اور استحصال پر آواز بلند کی جاتی ہے۔۔ کیا انڈیا ریڈیو جہاد کے ذریعے بلوچستان آزاد کروانا چاہتا ہے؟ کیا اس۔ کے پاس فوج نہیں ہے؟
نتائج تو بتاتے ہیں انڈیا بلوچستان بھی لے گیا تھا۔۔
ہم جھلی قوم ابھی تک انفارمیشن وارفئیر کی تکنیک سے واقف ہی نہیں ہیں۔۔
آخری بات:
کشمیر جنگ کے ذریعے آزاد کروانا اب تقریبا ناممکن سی بات ہے۔۔ جنگ کا مطلب سب کچھ ختم ہونا ہے۔۔ پاکستان بھی انڈیا بھی۔۔ جب ہم ہی نہیں رہیں گے تو کشمیر کا اچار ڈالنا ہے؟؟
بھارت ایٹمی ملک ہے۔۔ آپ سے چار گنا بڑی طاقت ہے۔۔
اس کے قابض علاقے پر قبضہ کریں گے تو وہ آپ کو پیار نہیں کرے گا ایٹم بم مارے گا۔۔۔ آپ اس خوش خیالی سے نکل آئیں ہم اپنی ایمانی طاقت سے ایٹم بم کو بھی شکست دے دیں گے۔۔
نہ ایٹم بم نے ماننا ہے اور نہ ہی ہمارے وہ ایمان رہے ہیں۔۔
کشمیر اب سافٹ سٹرائیک سے آزاد ہوسکتا ہے جو پاکستان کی پوری عوام پر فرض ہے۔۔ لیکن ان عقل کے ماروں کو ابھی اس اسٹرائیک کی الف ب بھی معلوم نہیں۔۔۔
ففتھ جنریشن وار اور ہائیبرڈ وارفئیر تو ان کا خیال ہے آرمی کی ایجاد کردہ چیزیں ہیں اس لیے ان سے بچنا چاہیے۔۔
ایسوں سے کیا بحث کی جائے؟ جن کی بخث ہی یہاں سے شرع ہوتی ہے مار دو بمب مار دو فوج چڑھا دو۔ ایٹم بمب کیوں بنایا پھر۔ گولا مار دو۔
۔۔۔۔
0 Comments