Urdu shayar / best Urdu poetry collection / cinematic photography




‫میں تھا آسماں سے گرا ہوا, میرا حرص میری سزا ہوا
ہے وہ ایک کلمہ نجات کا, تو نے عرش پر جو لکھا ہوا

وہ تو معرفت کی بات تھی جو وہ ہنستے ہنستے ہی کہہ گئے
جسے مل گئی وہ فنا ہوا,  وہ فنا ہی اس کی بقا ہوا

اسے دیکھ لینے کی آرزو میری چشمِ تر میں سما گئی 
میرے لب سراپا دعا رہے,  تیرا کُن ہی میری جزا ہوا

وہ تو آگ سے ہے بنا ہوا تیرے حکم پہ جو بھڑک اٹھا
تیرا خوف مٹی میں مل گیا پھر نہ ایک سجدہ ادا ہوا

اک بوند پانی میں گوندھ کر تو نے مجھ کو مٹی بنا دیا
غضب آگ پانی کا کھیل ہے, میں ہوں ایسی جنگ لڑا ہوا

جسے تیرے در سے لَو لگی اسے تو نے اپنا بنا لیا
وہ جو اس جہاں کا حریص تھا,  وہی آپ اپنا خدا ہوا 

مجھے تجھ سے تجھ کو ہے مانگنا مجھے دے سلیقہء التجا 
تجھے کھوج لینے کا شوق تو میرے خون میں ہے ملا ہوا

اس قید خانے کی بیڑیاں میرے پاؤں چھلنی تو کر گئیں
تیرے عشق کے اس مریض کو تیرا ذکر مثلِ دوا ہوا

مجھے ڈر ہے تیرے سوال کا,  جو نہ سچ کہوں تو ملال کیا
میرا دل لگا تھا مجاز میں, میرا ہر سجدہ قضا ہوا

کبھی راہِ راست پہ چل پڑے,  کبھی سر کشی نے ہٹا دیا
جب عشق سولی پہ چڑھ گیا,  اناالحق تیری صدا ہوا

جسے میم محبت کا مل گیا, وہ جنوں سے مجنو تھا بن گیا 
وہ الف سے اللہ نہ لکھ سکا, جب دل الف لیلیٰ ہوا 

مجھے یہ خدا نے بتا دیا میں نے اپنے رب کو ہے پا لیا
دل و جان سے بھی عزیز تر مجھے جب رسولِ خدا ہوا

مجھے رازِ ہستی جو مل گیا ، تو میں جذب و مستی میں کھو گیا 
میری بے خودی کی کتاب میں ، میرا حرف حرف دعا ہوا 

میری بے بسی تھی عروج پر, میرے ضبط کا بھی زوال تھا
میری زندگی میں تھی تیرگی,  تیرا نور مجھ کو عطا ہوا

میری شاعری میں سمٹ گئے میرے جتنے بکھرے خیال تھے
اسے چاہ کے بھی میں نہ لکھ سکا,  میرے فہم سے جو ورا ہوا‬

Post a Comment

1 Comments